یوٹیلٹی اسٹور ختم کرنے کا مطالبہ
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) نے پاکستان سے یوٹیلٹی اسٹورز کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ IMF کا کہنا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز حکومت کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا رہے ہیں اور ان کی وجہ سے معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
IMF کا کہنا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز حکومتی بجٹ کے بڑے حصے پر قرض لے رہے ہیں اور ان کی وجہ سے حکومت کو قرضوں کی ادائیگی میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ IMF کا کہنا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز کو ختم کرنے سے حکومت کو بڑی رقم بچ سکتی ہے اور اس رقم کو معیشت کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جا
سکتا ہے۔
haseeb
پاکستان کی حکومت نے IMF کے مطالبے پر کوئی واضح موقف نہیں دیا ہے۔ تاہم، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ یوٹیلٹی اسٹورز کو ختم کرنے کے لیے ایک حکمت عملی تیار کر رہے ہیں۔
یوٹیلٹی اسٹورز کے بارے میں
یوٹیلٹی اسٹورز حکومت کے زیر انتظام دکانیں ہیں جو عوام کو کم قیمت پر خوراک اور دیگر ضروریات کی اشیا فراہم کرتی ہیں۔ یوٹیلٹی اسٹورز کا مقصد عوام کو مہنگائی سے بچانا ہے۔ تاہم، یوٹیلٹی اسٹورز حکومتی بجٹ پر بڑے پیمانے پر بوجھ ہیں۔
haseeb
IMF کے مطالبے پر ردعمل
یوٹیلٹی اسٹورز کو ختم کرنے کے IMF کے مطالبے پر پاکستان میں مختلف ردعمل سامنے آئے ہیں۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ IMF کا مطالبہ درست ہے اور یوٹیلٹی اسٹورز کو ختم کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز حکومتی بجٹ پر بڑے پیمانے پر بوجھ ہیں اور ان کی وجہ سے معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
دوسری طرف، کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ IMF کا مطالبہ غلط ہے اور یوٹیلٹی اسٹورز کو ختم نہیں کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز عوام کے لیے ضروری ہیں اور ان سے عوام کو مہنگائی سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
مستقبل کا امکان
پاکستان کی حکومت نے ابھی تک یوٹیلٹی اسٹورز کو ختم کرنے کے بارے میں کوئی واضح فیصلہ نہیں کیا ہے۔ تاہم، اگر حکومت IMF کے مطالبے پر عمل کرتی ہے، تو یہ یوٹیلٹی اسٹورز کو ختم کرنے کے لیے ایک حکمت عملی تیار کرے گی۔ اس حکمت عملی میں یوٹیلٹی اسٹورز سے متاثر ہونے والے لوگوں کو معاوضہ دینے کا بھی بندوبست ہوگا۔