نیب کا وائٹ کالر کرائم ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ
haseeb
اسلام آباد، 17 اکتوبر 2023: قومی احتساب بیورو (نیب) نے وائٹ کالر کرائم کے خلاف کارروائی کے لیے ایک ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹاسک فورس میں ملٹری انٹیلی جنس افسران، آئی بی، ایف آئی اے، پولیس، اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کے نمائندے شامل ہوں گے۔
نیب کے چیئرمین، جاوید اقبال نے کہا کہ وائٹ کالر کرائم ملک کی معیشت کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاسک فورس سے وائٹ کالر کرائم کے خلاف کارروائی میں مدد ملے گی۔
ٹاسک فورس کا کام وائٹ کالر کرائم کے مقدمات کی تحقیقات کرنا، مجرموں کو گرفتار کرنا اور ان کے خلاف کارروائی کرنا ہوگا۔ ٹاسک فورس کو وائٹ کالر کرائم کے خلاف آگاہی مہمات بھی چلانے کا کام سونپا جائے گا۔
وائٹ کالر کرائم میں مالیاتی فراڈ، کرپشن، ٹیکس فراڈ، اور دیگر ایسے جرائم شامل ہیں جو کسی بھی قسم کے جسمانی نقصان کا باعث نہیں بنتے ہیں۔ تاہم، یہ جرائم ملک کی معیشت کو بڑا نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
نیب کے فیصلے کو وائٹ کالر کرائم کے خلاف کارروائی کے لیے ایک مثبت قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ امید ہے کہ ٹاسک فورس سے وائٹ کالر کرائم کے خلاف کارروائی میں مدد ملے گی اور ملک کی معیشت کو بچانے میں مدد ملے گی۔