تنہا ماں ہوں،بچوں کو کھلانا کتنا مشکل-متھیرا مشکلات کا شکار

Insaf News

 تنہا ماں ہوں، معلوم ہے کہ کما کر بچوں کو کھلانا کتنا مشکل ہوتا ہے، متھیرا


ماڈل، اداکارہ اور میزبان متھیرا نے  اک پروگرام  میں کہا ہے کہ وہ تنہا ماں ہیں، انہیں معلوم ہے کہ کما کر بچوں کو کھلانا کتنا مشکل ہوتا ہے۔



حال ہی میں اپنے دیے گئے ایک انٹرویو میں متھیرا کا کہنا تھا کہ وہ کوئی تنازع نہیں کھڑا کرتیں بلکہ لوگ ان کی باتوں اور عمل کو متنازع بنا دیتے ہیں۔

نہوں نے کہا کہ اگر کسی کی پہلی شادی نہیں چل رہی یا انہیں شریک حیات اچھا نہیں مل رہا تو اسے ختم کرنا چاہیے لیکن ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہیے کہ دوبارہ شادی نہ کی جائے-

ان کا کہنا تھا کہ جب کم عمری میں ان کی شادی طلاق پر ختم ہوئی تو انہیں وہم ہوگیا کہ ان کے ہونٹ خراب ہیں، جس وجہ سے انہیں ہونٹوں کو مصنوعی طریقے سے بڑا کروانے کی عادت پڑگئی اور انہوں نے متعدد بار ایسا کیا۔


متھیرا نے کہا کہ اگر انہیں لگتا ہے کہ ان کے جسم کا کوئی حصہ صحیح نہیں تو وہ اس وہم کو دور کرنے کے لیے پلاسٹک سرجری کا سہارا نہ لیں بلکہ اس وہم کو دور کرنے کے لیے روحانی طریقے تلاش کریں۔


شادی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ ان کی پہلی شادی طلاق پر ختم ہوئی لیکن اس کے باوجود تاحال وہ شادی کو خوبصورت تعلق اور رشتہ سمجھتی ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ہر کسی کو شادی کرنی چاہیے۔


انہوں نے کہا کہ اگر کسی کی پہلی شادی نہیں چل رہی یا انہیں شریک حیات اچھا نہیں مل رہا تو اسے ختم کرنا چاہیے لیکن ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہیے کہ دوبارہ شادی نہ کی جائے۔


شوبز میں کاسٹنگ کاؤچ یعنی کام کے بدلے جنسی تعلقات کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شوبز میں یہ معاملہ 100 فیصد ہوگا لیکن انہیں کبھی ایسا کوئی تجربہ نہیں ہوا۔


متھیرا کے مطابق کام کے بدلے جنسی تعلقات کا رجحان شوبز کے علاوہ میڈیکل، سیاست اور میڈیا سمیت ہر شعبے میں موجود ہے۔


انہوں نے لڑکیوں کو مشورہ دیا کہ وہ کسی بھی طرح کاسٹنگ کاؤچ کا نشانہ نہ بنیں، اگر انہیں کام ملنا ہوگا تو وہ ویسے بھی مل جائے گا لیکن کام کے بدلے جنسی تعلقات سے انہیں کام نہیں ملے گا۔


ان کا کہنا تھا کہ بہت ساری ایسی لڑکیاں ہوں گی جو کاسٹنگ کاؤچ کا شکار بنی ہوں گی اور انہیں کوئی کام بھی نہیں ملا ہوگا اور انہوں نے مجبوری میں آکر وہ کام بھی کیا ہوگا جو انہیں نہیں کرنا چاہیے تھا۔