دوبئی / مانیٹرنگ ڈیسک: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کووڈ-19 کے دوران گیند کو چمکانے کے لیے تھوک کے استعمال پر پابندی عائد کی تھی، جس کے باعث گزشتہ پانچ برس سے فاسٹ بولرز پسینے سے گیند چمکاتے رہے۔ تاہم، اب بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئی پی ایل میں اس پابندی کو ختم کر دیا ہے، جسے فاسٹ بولرز کے لیے خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔
قومی فاسٹ بولرز کا مؤقف
پاکستانی فاسٹ بولر نسیم شاہ نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ اگرچہ پسینے سے بھی گیند چمکائی جا سکتی ہے، لیکن تھوک زیادہ مؤثر ثابت ہوتا ہے اور گیند کو بہتر طریقے سے چمکانے میں مدد دیتا ہے۔ تاہم، ان کا کہنا تھا کہ اچھی بولنگ کے لیے صرف گیند کا چمکنا کافی نہیں، مہارت بھی ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پابندی کے خاتمے سے بہت زیادہ فرق تو نہیں پڑے گا، لیکن ریورس سوئنگ کے امکانات ب
ڑھ جائیں گے۔
دوسری جانب، فاسٹ بولر محمد وسیم جونیئر نے اس فیصلے کو بولرز کے لیے مددگار قرار دیا۔ آل راؤنڈر فہیم اشرف نے کہا کہ کووڈ کے دوران لگائی گئی پابندی کے باعث گیند چمکانے میں مشکلات پیش آئیں، کیونکہ پسینے کے مقابلے میں تھوک سے گیند زیادہ تیزی سے اور بہتر چمکتا ہے۔ ان کے مطابق، تھوک کی اجازت ملنے سے بولنگ کا معیار پہلے جیسا ہو جائے گا۔
اسی طرح، نوجوان فاسٹ بولر عاکف جاوید نے بھی اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پابندی کے بعد بولرز کو گیند چمکانے میں مشکلات کا سامنا تھا، جس کے نتیجے میں ریورس سوئنگ کم ہو گئی تھی۔ اب جب کہ تھوک کے استعمال کی اجازت مل گئی ہے، بولرز کو گیند سوئنگ کرانے میں زیادہ سہولت ملے گی۔