افغانی غیر ملکیوں کے پاس واپسی کیلئے چند دن باقی: پاکستان کے لیے ایک چیلنج
پاکستان میں افغانیوں کی موجودگی
پاکستان میں موجود افغانیوں کی تعداد تقریباً 2.5 ملین ہے۔ ان میں سے اکثریت 2021 میں افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان آئی تھی۔ حکومت پاکستان نے ان افغانیوں کو پناہ دی ہے اور انہیں بنیادی ضروریات فراہم کی ہیں۔
واپسی کی مشکلات
افغانستان واپس جانے میں افغانیوں کو کئی مشکلات کا سامنا ہے۔ ان میں سے کچھ افغانوں کے پاس پاسپورٹ نہیں ہیں، جبکہ کچھ افغانوں کے پاس واپسی کے لیے کوئی رقم نہیں ہے۔ اس کے علاوہ، طالبان کی حکومت نے کچھ افغانیوں کو واپس جانے سے روک دیا ہے۔
واپسی کے فوائد
افغانیوں کی واپسی سے پاکستان اور افغانستان دونوں ممالک کو فائدہ پہنچے گا۔ پاکستان کو ان افغانیوں کی ذمہ داری سے نجات ملے گی، جبکہ افغانستان کو اپنے لوگوں کو واپس لانے میں مدد ملے گی۔
واپسی کے چیلنجز
تاہم، افغانیوں کی واپسی سے پاکستان میں سیاسی اور سماجی تناؤ پیدا ہونے کا امکان ہے۔ کچھ پاکستانیوں کا خیال ہے کہ افغانیوں کی واپسی سے پاکستان میں بدامنی پھیل سکتی ہے۔
پاکستان کی کوششیں
حکومت پاکستان نے افغانیوں کی واپسی کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ ان اقدامات میں شامل ہیں:
- افغانیوں کو واپس جانے کے لیے مفت ٹکٹ فراہم کرنا
- افغانوں کے لیے پاکستانی ویزوں کی مدت کو طویل کرنا
- افغانوں کے لیے پاکستان میں رہائش اور کام کرنے کے مواقع فراہم کرنا
حکومت پاکستان نے افغانیوں کی واپسی کے لیے طالبان حکومت سے بھی بات چیت کی ہے۔ تاہم، طالبان حکومت نے ابھی تک افغانوں کی واپسی کے لیے کوئی واضح موقف نہیں دیا ہے۔
افغانوں کی رائے
افغانیوں کی واپسی کے بارے میں افغانوں کی رائے منقسم ہے۔ کچھ افغان واپس جانے کے لیے پرجوش ہیں، جبکہ کچھ افغان واپس جانے سے ڈرتے ہیں۔
وہ افغان جو واپس جانے کے لیے پرجوش ہیں، وہ کہتے ہیں کہ وہ اپنے وطن سے پیار کرتے ہیں اور وہ اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ وہ افغان جو واپس جانے سے ڈرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ طالبان حکومت میں زندگی خطرناک ہے۔
نتیجہ
افغانی غیر ملکیوں کے پاس پاکستان سے باہر جانے کے لیے چند ہی دن باقی ہیں۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ افغانی پاکستان سے باہر جائیں گے یا نہیں۔ اگر وہ نہیں جاتے ہیں، تو پاکستان کو ان کی ذمہ داری سنبھالنے کے لیے ایک طویل مدتی منصوبہ بنانے کی ضرورت ہوگی۔
پاکستان کے لیے افغانوں کی واپسی ایک چیلنج ہے، جس کے سیاسی، سماجی، اور اقتصادی پہلو ہیں۔ حکومت پاکستان کو اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے ایک جامع اور منظم منصوبہ بنانے کی ضرورت ہے۔