14 مارچ کو کیا ہونے والا ہے، پائی کوائن کے صارفین کے لیے بڑی خبر

 واشنگٹن/ مانیٹرنگ ڈیسک – پائی نیٹ ورک نے صارفین کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی کے وائی سی (Know Your Customer) تصدیق مکمل کر کے 14 مارچ 2025 تک مین نیٹ میں منتقلی یقینی بنائیں۔ اس اعلان کے بعد پائی کرنسی کی قدر میں نمایاں کمی دیکھی گئی، جس نے سرمایہ کاروں میں تشویش پیدا کر دی۔



رپورٹس کے مطابق، پائی نیٹ ورک کی قیمت 2.34 فیصد کمی کے ساتھ 1.38 ڈالر فی ٹوکن پر آ گئی ہے، جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اس کے تجارتی حجم میں 24.08 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ گزشتہ ہفتے کے دوران پائی کرپٹو کرنسی 20.43 فیصد تک گر چکی ہے، جس سے مارکیٹ میں کمزور رجحان نمایاں ہو رہا ہے۔


پائی نیٹ ورک کی منتقلی کی ڈیڈ لائن اس کے چھٹے یوم تاسیس کے موقع پر رکھی گئی ہے، جو نیٹ ورک کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔ صارفین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 14 مارچ 2025 کو پاکستانی وقت کے مطابق صبح 3 بجے تک کے وائی سی اور مین نیٹ منتقلی مکمل کر لیں، ورنہ ان کے زیادہ تر پائی ٹوکنز ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔ صرف وہ ٹوکن محفوظ رہیں گے جو منتقلی سے چھ ماہ قبل تک مائن کیے گئے ہوں گے۔

پائی نیٹ ورک کی منتقلی کا مقصد صارفین کے پائی ٹوکنز کو ٹیسٹ نیٹ سے آفیشل مین نیٹ بلاک چین پر منتقل کرنا ہے، تاکہ انہیں مختلف پلیٹ فارمز پر بھی استعمال کیا جا سکے۔ کوائن پارک کے سی ای او تھنگاپانڈی دورائی کے مطابق، اس منتقلی کے بعد پائی ٹوکنز کو وسیع مالیاتی نظام میں شامل کرنے کے مواقع بڑھ جائیں گے۔

نیوز 18 کے مطابق، پائی نیٹ ورک نے اپنے صارفین کو سختی سے تاکید کی ہے کہ وہ کے وائی سی تصدیق مکمل کریں، کیونکہ یہ عمل یقینی بناتا ہے کہ صارفین حقیقی افراد ہیں۔ مقررہ مدت میں کے وائی سی مکمل نہ کرنے والے صارفین کے غیر تصدیق شدہ ٹوکن ضائع ہونے کا امکان ہے۔ منتقلی مکمل ہونے کے بعد پائی ہولڈرز اپنے ٹوکنز کو مین نیٹ میں لین دین کے لیے استعمال کر سکیں گے، جس سے انہیں دیگر بلاک چینز اور ممکنہ طور پر کرپٹو ایکسچینجز سے منسلک ہونے کا موقع ملے گا۔

اس دوران، بائنانس کے نئے ٹوکن لسٹنگ ماڈل نے قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے کہ پائی نیٹ ورک جلد ہی بائنانس پر رجسٹر ہو سکتا ہے۔ تاہم، بائنانس نے تاحال اس کی تصدیق نہیں کی اور واضح کیا ہے کہ پائی نیٹ ورک کو سخت سیکیورٹی، ریگولیٹری تعمیل، اور مسلسل صارفین کی شمولیت کے معیارات پر پورا اترنا ہوگا۔


امریکہ میں کرپٹو کرنسی کے حوالے سے غیر واضح ریگولیٹری صورتحال بھی پائی نیٹ ورک کے لیے چیلنج بن سکتی ہے، خاص طور پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کرپٹو سمٹ کے بعد سخت ضوابط متعارف کرائے جانے کے امکانات ہیں۔ اگر ضوابط مزید سخت کیے گئے تو پائی نیٹ ورک کی مقبولیت اور اس کی قبولیت پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

پائی نیٹ ورک کی کے وائی سی تعمیل اور مین نیٹ منتقلی اسے ریگولیٹری تقاضوں کے مطابق ڈھال سکتی ہے، مگر غیر یقینی صورتحال کے باعث ادارہ جاتی اعتماد اور ایکسچینج لسٹنگ میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ پائی نیٹ ورک جیسے چھوٹے پراجیکٹس کے لیے قانونی پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے مسلسل بدلتے ہوئے ضوابط پر عمل درآمد ضروری ہوگا، تاکہ یہ کرپٹو مارکیٹ میں اپنی جگہ مستحکم کر سکے۔