راولپنڈی / مانیٹرنگ ڈیسک: راولپنڈی کے تھانہ روات کی حدود میں مبینہ پولیس گردی کا سنگین واقعہ سامنے آیا، جہاں وردی میں ملبوس سب انسپکٹر ریحان خان نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر بیرون ملک اور پاکستان میں کاروبار کرنے والے ایک بزنس مین کو اغوا کرکے لوٹ لیا۔
رپورٹس کے مطابق، ریحان خان اور اس کے ساتھیوں کی جانب سے ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں غیرقانونی ٹارچر سیل قائم کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ متاثرہ بزنس مین، جو کاروباری سلسلے میں متحدہ عرب امارات سے پاکستان آیا تھا، لاہور سے اپنی نجی رہائش گاہ جا رہا تھا کہ لیک ویو جنکشن کے قریب سب انسپکٹر ریحان خان اور دیگر اہلکاروں نے اسے روک لیا۔ پہلے گاڑی کے کاغذات اور اسلحے کا لائسنس چیک کیا گیا، پھر زبردستی گاڑی میں بٹھا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ایک مکان میں لے جا کر مزید تشدد کیا گیا۔
متاثرہ شخص نے بتایا کہ ملزمان نے اس کا پسٹل کنپٹی پر رکھ کر دھمکیاں دیں اور کہا کہ لڑکی بلا کر برہنہ ویڈیوز بنائی جائیں۔ تاہم، سب انسپکٹر ریحان خان نے رشوت کے بدلے رہائی کی پیشکش کی۔ بزنس مین کے مطابق، ملزمان نے اس کے اکاؤنٹ سے 50 ہزار روپے ٹرانسفر کروائے، پرس سے 70 ہزار روپے نقدی نکالی، 45 سو درہم چھین لیے اور گاڑی میں موجود قیمتی اشیاء، جیسے کہ تین لاکھ روپے مالیت کے تحائف، میک بکس، اصل رجسٹریشن بک، دو پرفیوم، پسٹل اور اسلحے کا لائسنس بھی لے لیا۔
متاثرہ شہری نے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی کو درخواست دی، جس پر سخت نوٹس لیتے ہوئے سب انسپکٹر اور اس کے ساتھیوں کے خلاف ڈکیتی اور دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق، ریحان خان حال ہی میں انسپکٹر کے عہدے پر ترقی پا چکا تھا اور پولیس لائن راولپنڈی میں تعینات تھا، تاہم وہ گزشتہ تین ماہ سے غیر حاضر تھا اور محکمہ سے برطرف کیا جا چکا تھا۔ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں، اور پولیس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ میرٹ پر تفتیش کرتے ہوئے ملزم کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔