دوبئی/ مانیٹرنگ ڈیسک: دبئی میں مقیم شیخ محمد عزیز نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ افطار پیکٹس کی تقسیم کے نتیجے میں ہر سال متعدد غیر مسلم افراد اسلام قبول کر رہے ہیں۔ افریقی ملک ملاوی سے تعلق رکھنے والے شیخ محمد عزیز روزانہ 13 مختلف مقامات پر 33 ہزار سے زائد افطار پیکٹس تقسیم کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دبئی میں افطار کی تقسیم کے دوران کسی سے اس کا مذہب یا قومیت نہیں پوچھی جاتی، بلکہ ہر فرد کو اللہ کا مہمان سمجھ کر افطار فراہم کیا جاتا ہے۔ ان کے مطابق، سخاوت اور ایثار کے اسی جذبے کی بدولت رمضان کے دوران کم از کم دس غیر مسلم افراد اسلام قبول کر لیتے ہیں۔
شیخ محمد عزیز اور ان کے بھائی عمران عزیز نے یہ سلسلہ 2015 میں مستحق اور محنت کش افراد کو کھانے کی فراہمی کے لیے شروع کیا تھا، جو اب "ہیپی ہیپی رمضان" کے نام سے ایک بڑی مہم بن چکا ہے۔ افطار پیکٹس کی تقسیم دبئی کے مختلف علاقوں جیسے برشا، دبئی انڈسٹریل ایریا، دبئی سونا پور اور دیگر مقامات پر کی جاتی ہے۔
اس مہم میں کئی سو رضاکار رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، جو روزے داروں اور محنت کشوں میں افطار پیکٹس تقسیم کرتے ہیں۔ ان میں یورپ سے تعلق رکھنے والے غیر مسلم افراد بھی شامل ہیں، جو اس کارِ خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ برطانیہ کی ایملی نے بتایا کہ انہیں یہ کام کرکے خوشی محسوس ہوتی ہے اور ان کے بچے بھی افطار کی تقسیم میں شریک ہو کر ایثار کا جذبہ سیکھ رہے ہیں۔
دبئی برشا میں پاکستانی رضاکار بھی بڑی تعداد میں نظر آتے ہیں۔ پاکستان سے تعلق رکھنے والے رضوان فینسی کے مطابق، کئی سو پاکستانی روزانہ افطار تقسیم کرتے ہیں، جبکہ مخیر حضرات بھی دل کھول کر اس مہم میں تعاون کر رہے ہیں۔
"ہیپی ہیپی