صدر ٹرمپ نے امریکی محکمہ تعلیم کی بندش کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے

 واشنگٹن/ مانیٹرنگ ڈیسک: غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر تعلیم کو ہدایت دی ہے کہ محکمہ تعلیم کو ختم کرنے کا عمل شروع کیا جائے۔ وائٹ ہاؤس میں ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کی تقریب کے دوران ٹرمپ نے کہا کہ یہ محکمہ غیر ضروری ہے اور تعلیمی امور دوبارہ ریاستوں کے سپرد کیے جا رہے ہیں۔



صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ملک میں تعلیمی معیار حد درجہ گر چکا ہے، اور طلبا بنیادی ریاضی جیسے مضامین میں بھی کمزور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے پاس بڑی بڑی عمارتیں ضرور ہیں، مگر تعلیمی بہتری کے کوئی نتائج نظر نہیں آتے۔ ان کے مطابق اب تعلیمی معاملات کی نگرانی ریاستیں خود کریں گی، جس پر کئی گورنرز نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔

مزید برآں، ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا جلد یوکرین کے ساتھ معدنیات کے حوالے سے ایک معاہدہ طے کرے گا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ملکی معدنیات کی پیداوار بڑھانے سے متعلق ایک اور ایگزیکٹو آرڈر پر بھی دستخط کیے۔ اس تقریب میں ریپبلکن قانون سازوں اور اسکول کے بچوں کا ایک گروپ بھی شریک تھا۔

دوسری جانب، ڈیموکریٹس نے محکمہ تعلیم کی بندش کو ایک تباہ کن اقدام قرار دیا۔ ڈیموکریٹ رہنما چک شومر نے خبردار کیا کہ اس فیصلے کے نتیجے میں اساتذہ، طلبا اور والدین متاثر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں کو ٹرمپ کے اس فیصلے کے خلاف قانون کی بالادستی قائم رکھنے کے لیے مداخلت کرنی چاہیے۔

واضح رہے کہ محکمہ تعلیم کو باضابطہ طور پر ختم کرنے کے لیے صدر کو کانگریس کی منظوری درکار ہوگی۔