پاکستانی صحافیوں کے وفد کا خفیہ طور پر اسرائیل کا دورہ

 لندن/ مانیٹرنگ ڈیسک : – اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستانی صحافیوں، محققین اور دستاویزی فلم سازوں پر مشتمل ایک وفد نے اسرائیل کا خفیہ دورہ کیا۔ انڈیپینڈنٹ اردو کی رپورٹ کے مطابق، یہ وفد تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس کے مختلف مقامات پر گیا، جہاں انہوں نے تاریخی اور مذہبی مقامات کا مشاہدہ کیا۔



اسرائیلی اخبار اسرائیل ہیوم کے مطابق، اس دورے کا اہتمام اسرائیلی غیر سرکاری تنظیم شراکہ نے کیا، جو صیہونی ریاست کے ایشیائی اور مشرق وسطیٰ کے ممالک سے تعلقات بہتر بنانے پر کام کرتی ہے۔ وفد نے مسجد اقصیٰ، عجائب گھر اور دیگر اہم مقامات کا دورہ کیا۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستانی صحافی قیصر عباس نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ وہ ذاتی حیثیت میں اسرائیل آئے ہیں اور انہیں نہیں لگتا کہ اس دورے سے پاکستان میں کوئی تنازع کھڑا ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ فلسطین کے مسئلے کا حل دو ریاستی فارمولے میں ممکن ہے، لیکن یہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کی مشترکہ کوششوں سے ہی ممکن ہوگا۔

ایک اور رکن شبیر خان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں پاکستان اور اسرائیل کے تعلقات معمول پر آ سکتے ہیں، لیکن اس راہ میں انتہا پسند گروہوں کی مخالفت کا سامنا رہے گا۔ ان کے مطابق، اس عمل میں 10 سے 20 سال لگ سکتے ہیں۔

شراکہ کے سربراہ ڈین فیفرمین نے اس موقع پر کہا کہ وہ پاکستانی وفد کو اسرائیل میں خوش آمدید کہتے ہیں اور اسے اسرائیل و عرب دنیا کے درمیان امن کے فروغ کی کوششوں میں ایک مثبت قدم سمجھتے ہیں۔

پاکستانی فلم ساز سبین آغا نے اسرائیلی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وہ ہمیشہ اسرائیل آ کر یہ جاننا چاہتی تھیں کہ ان کے ملک اور مسلم دنیا میں یہودیوں کے بارے میں جو خیالات عام ہیں، وہ حقیقت پر مبنی ہیں یا نہیں۔ اس دورے کے دوران انہیں اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کا موقع ملا۔