لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) مصنوعی ذہانت نے نہ صرف روزمرہ زندگی کو آسان بنایا ہے بلکہ اب یہ انسانی جانیں بھی بچا رہی ہے۔ ایک آٹھ ماہ کی حاملہ خاتون نے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی پوسٹ میں انکشاف کیا کہ چیٹ جی پی ٹی سے محض تفریح کی غرض سے کی گئی ایک گفتگو نے اسے بروقت اسپتال پہنچنے پر مجبور کیا، جس کی بدولت وہ اور اس کا بچہ محفوظ رہے۔
تفصیلات کے مطابق، نٹالیا ٹیریئن نامی ایک کنٹینٹ کریئیٹر نے انسٹاگرام پر بتایا کہ انہوں نے چیٹ جی پی ٹی سے ہنسی مذاق میں سوال کیا کہ "میرے جبڑے میں معمولی سی جکڑن کیوں محسوس ہو رہی ہے؟" اس پر چیٹ جی پی ٹی نے فوری طور پر بلڈ پریشر چیک کرنے کا مشورہ دیا۔ یہ جواب نٹالیا کے لیے حیران کن تھا، مگر جب انہوں نے بلڈ پریشر چیک کیا تو وہ خطرناک حد تک بلند نکلا۔ شروع میں انہوں نے سوچا کہ شاید کچھ وقت بعد خود بخود ٹھیک ہو جائے گا، مگر صورتحال مزید خراب ہو گئی۔ چیٹ جی پی ٹی نے انہیں فوراً ایمبولینس بلانے کی ہدایت کی۔
جب نٹالیا اسپتال پہنچیں تو ان کا بلڈ پریشر 200/146 تھا، اور ڈاکٹروں نے فوری طور پر ڈیلیوری کا فیصلہ کیا۔ نتیجتاً ان کا بیٹا صحیح سلامت پیدا ہوا اور نٹالیا کی جان بھی بچ گئی۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ اگر وہ اس رات سو جاتیں تو شاید صبح نہ جا پاتیں۔ نٹالیا نے اس واقعے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ڈیلیوری کے بعد بھی پانچ دن تک بلڈ پریشر قابو میں نہ آیا اور ایک موقع پر ان کی بینائی بھی چلی گئی تھی۔ انہوں نے چیٹ جی پی ٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: "ایک معمولی علامت اور ایک سادہ سوال نے میری اور میرے بچے کی جان بچا لی۔ یہ لمحہ آج بھی یاد آتا ہے تو دل دہل جاتا ہے۔"