مودی حکومت کون سا کام لازمی کرنے والی ہے، بھارت کے سابق ائیر وائس مارشل نے پاکستانی میڈیا کو بتا دیا

نئی دہلی / مانیٹرنگ ڈیسک: بھارتی فضائیہ کے سابق ائیر وائس مارشل اور معروف تجزیہ کار کپل کاک کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی صرف دونوں ممالک کی قیادت کے براہ راست مکالمے سے ممکن ہے۔



انہوں نے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا کہ بھارت کی موجودہ حکومت کی جانب سے غیر جانب دارانہ تحقیقات کی تجویز کو شاید پاکستان مثبت انداز میں قبول نہ کرے۔ جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کپل کاک نے کہا کہ مودی حکومت نے حالات کو اس قدر کشیدہ کر دیا ہے کہ اب کسی نہ کسی اقدام کی توقع کی جا سکتی ہے، ممکن ہے کہ 2019 کی طرز پر دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف محدود کارروائی کے بعد حالات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں۔

بھارتی مفکر جے دیپ داس نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے عوام ہمیشہ ایک دوسرے کے لیے خیرسگالی کے جذبات رکھتے ہیں اور آج بھی دشمنی نہیں چاہتے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند دہائیوں میں حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ پیدا ہوا ہے، اور پہلگام واقعے کا عوام پر اثر پڑنا ایک افسوسناک امر ہے، جو عام شہریوں کے لیے باعثِ تشویش ہے۔