بھارتی اداکارہ نے ہدایت کار ساجد خان پر ہراسانی کا الزام عائد کر دیا

ممبئی / مانیٹرنگ ڈیسک: بھارتی اداکارہ نوینا بولے نے معروف فلم ساز ساجد خان پر ہراسانی کا الزام عائد کر دیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ایک حالیہ انٹرویو میں نوینا بولے نے شوبز انڈسٹری میں کاسٹنگ کاؤچ کے اپنے تلخ تجربے پر کھل کر روشنی ڈالی۔



انہوں نے بتایا کہ 2004 یا 2006 کے دوران جب ساجد خان فلم ’ہے بےبی‘ پر کام کر رہے تھے، انہوں نے مجھے فون کر کے ایک پروجیکٹ پر بات کرنے کے لیے بلایا۔ میں اس موقع پر خاصی پرجوش تھی۔


نوینا بولے کے مطابق، ملاقات کے دوران ساجد خان نے انہیں غیر مناسب انداز میں بیٹھنے کو کہا، جسے انہوں نے مسترد کر کے فوری طور پر وہاں سے نکلنے کی راہ نکالی۔

اداکارہ نے مزید بتایا کہ اس واقعے کے بعد بھی ساجد خان نے انہیں بارہا فون کیا، ان کی موجودگی کے بارے میں سوالات کیے اور ملاقات پر اصرار کرتے رہے۔

ایک سال بعد، جب نوینا مسز انڈیا مقابلے کے لیے پرفارم کر رہی تھیں، ساجد خان نے دوبارہ انہیں کال کی اور ایک نئے کردار کی پیشکش کی، تاہم نوینا نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا، یہ سوچ کر کہ ساجد خان ممکنہ طور پر کئی خواتین کو نشانہ بنا چکے ہوں گے اور انہیں پچھلے واقعے کی بھی یاد نہ ہوگی۔


یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ساجد خان، جو معروف کوریوگرافر فرح خان کے بھائی ہیں، ماضی میں بھی 2018 کی می ٹو مہم کے دوران متعدد خواتین کی جانب سے ہراسانی کے الزامات کی زد میں آ چکے ہیں