پٹنہ / مانیٹرنگ ڈیسک: پہلگام حملے کے فوراً بعد وزیراعظم نریندر مودی کی بہار میں انتخابی مہم نے بھارتی ذرائع ابلاغ میں نئی بحث چھیڑ دی ہے، جس سے مودی حکومت کا مبینہ منصوبہ بے نقاب ہو گیا ہے۔
انتخابی فتح کے لیے بی جے پی کے وزیر اعظم نریندر مودی پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ انہوں نے بہار کے انتخابات میں برتری حاصل کرنے کے لیے پہلگام حملے جیسے واقعے کو جان بوجھ کر سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حملے کو مودی کی انتخابی مہم سے جوڑا جا رہا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا نے خبر دی ہے کہ اپوزیشن جماعت کانگریس اور آر جے ڈی نے مودی کے بہار دورے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اے این آئی کے مطابق، آر جے ڈی نے پٹنہ میں مودی اور نتیش کمار کے خلاف احتجاجی بینرز آویزاں کیے ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا مزید لکھتا ہے کہ آر جے ڈی نے پہلگام حملے کے بعد مودی کی بہار میں ریلی پر سخت اعتراض کیا ہے، جبکہ ایک سینئر صحافی نے سوال اٹھایا کہ واقعے کے صرف 45 گھنٹے بعد مودی انتخابی جلسے میں ووٹ مانگنے پہنچ گئے۔
اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق جہاں پوری قوم پہلگام حملے کے صدمے میں ہے، وہاں مودی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ سوشل میڈیا پر بھی مودی کو شدید تنقید کا سامنا ہے، جہاں یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ راہول گاندھی متاثرہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے جا رہے ہیں، جب کہ مودی سیاست چمکا رہے ہیں۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ عوام میں یہ تاثر گہرا ہو رہا ہے کہ پہلگام واقعہ ایک سوچی سمجھی چال تھی، جس کا مقصد انتخابی فائدہ حاصل کرنا تھا۔ مودی کے بیانات اور سرگرمیوں سے واضح ہوتا ہے کہ وہ اس واقعے کو محض سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے استعمال کر رہے ہیں، جب کہ شواہد اس بات کو تقویت دے رہے ہیں کہ حملہ پہلے سے طے شدہ منصوبے کا حصہ تھا