پاکستان اور بنگلہ دیش کی سیریز ٹھنڈی ہوا کا جھونکا ثابت ہوئی

 لاہور/ مانیٹرنگ ڈیسک: ٹاس جیتنے کے بعد جب کپتان سلمان علی آغا نے پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا تو بہت سوں کو حیرت ہوئی کیونکہ  پہلے دونوں میچز میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ سود مند ثابت ہو رہا تھا۔  کئی لوگوں نے تو جلد بازی میں یہ بھی رائے دے ڈالی کہ شاید مہمان نوازی یا خیر سگالی کے لیے ایک میچ بنگلہ دیشی ٹیم کو گفٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ خیر کپتان کا ہدف کے تعاقب کےلیے اپنی بیٹنگ لائن اپ پر اعتماد کرنے کا فیصلہ بھی اپنی جگہ ٹھیک تھا کیونکہ ہمیشہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ پہلے بیٹنگ ہی کریں ۔ٹارگٹ کا پیچھا کرنے کے لیے بھی خود کو تیار کرنا چاہیے۔  بنگلہ دیش نے ٹی ٹونٹی کرکٹ میں پاکستان کے خلاف اپنا سب سے بڑا سکور کیا۔



 اس سے قبل بنگلہ دیشی ٹیم نے  ٹی ٹونٹی میچ پاکستان کے خلاف 175 رنز کا سکور کیا تھا جس کا ریکارڈ آج ٹوٹ گیا۔ بنگلہ دیشی نوجوان اوپنرز تنزید حسن اور پرویز حسین نے ٹیم کو 110رنز کا اچھا اوپننگ سٹینڈ فراہم کیا ۔ دونوں نے یہ رنز تقریباً 11 رنز فی اوور کی اوسط سے بنائے۔ تاہم پھر دو وکٹیں جلد گر گئیں ۔ اگرچہ چوتھی وکٹ پر ففٹی پارٹنرشپ بنی لیکن بنگلہ دیشی ٹیم تیز رفتار شروعات کے باوجود 200 کا ہدف مقرر کرنے میں ناکام رہی اور پاکستان کو جیت کے لیے 197 رنز کا ٹارگٹ ملا۔ فخر زمان کے ان فٹ کے باعث ٹیم میں شامل ہونے والے صاحبزادہ فرحان دوسرے ٹی ٹونٹی کے برعکس اج ناکام ہوئے اور بغیر کوئی رنز بنائے آؤٹ ہوئے ۔ تاہم نوجوان صائم ایوب اور حسن نواز نے اپنا نیچرل گیم پیش کیا اور اچھی باریاں کھیل کر آؤٹ ہوئے ۔ لیکن آج دن محمد حارث کا تھا۔ جن کے بارے میں کافی عرصے سے ایک تاثر ہے کہ وہ کرکٹ بال کے انتہائی شاندار سٹرائیکر ہیں ۔ صرف ان کا اصل کھیل کھل کر سامنے آنے کی دیر ہے۔ اج وہی ہوا۔ حارث نے اننگز کی شروعات سے ہی اپنا سٹروک پلے جاری رکھا۔ اور کسی بھی موقع پر انڈر پریشر دکھائی نہیں دیے۔ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں رات کے اندھیرے اور فلڈ لائٹس کی روشنیوں میں حارث کا بلا وہاں موجود ہزاروں پاکستانی تماشائیوں کو محظوظ کرتا رہا۔ نوجوان وکٹ کیپر بلے باز نے 7 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے صرف 46 گیندوں پر 107 رنز کی اننگز کھیلی۔۔اور  ایک سنگل لے کر پاکستان کو ہدف کی لکیر پار کروا کر ناقابل شکست واپس لوٹے۔۔ اگرچہ پاکستان کو کسی مضبوط حریف کا چیلنج درپیش نہیں تھا کیونکہ بنگلہ دیشی ٹیم حال ہی میں متحدہ عرب امارات جیسی ایسوسی ایٹ ٹیم  سے سیریز کی شکست کھا کر آئی تھی لیکن یہ حقیقت ہے کہ نوجوان پاکستانی ٹیم نے سیریز صرف بہتر کھیل کی بنا پر اپنے نام کی۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ اس سیریز میں کئی بڑے سٹارز کو ارام دیا گیا تھا اور نہ صرف کئی نوجوان کھلاڑیوں کو موقع ملا بلکہ کئی کھلاڑیوں کی لمبے عرصے کے بعد ٹیم میں واپسی ہوئی تھی اور انھوں نے اچھی پرفارمینس دی۔  اس سیریز میں پاکستان کو نہ صرف اپنے سپن ڈیپارٹمنٹ کو بہتر طور پر دیکھنے کا موقع ملا ہے بلکہ فاسٹ باؤلرز کے یونٹ میں تبدیلی کے بھی اچھے نتائج سامنے آئے ہیں ۔ اور سب سے اہم بات ٹی ٹونٹی کرکٹ کے تقاضوں کے مطابق بیٹنگ کو تیز رفتار اور جارحانہ کھیل کے سانچے میں ڈھالنے کی کوشش کرنا تھا جوکہ خاصی کامیاب رہی۔ حالیہ کچھ ہفتوں میں سرحدی کشیدگی اور امن و امان کی صورتحال کے پیرائے میں اس سیریز کا کامیابی سے انعقاد اور پاکستان کی شاندار کارکردگی شائقین کےلیے تفریح کا ایک خوشگوار احساس ثابت ہوئی۔