تہران/ مانیٹرنگ ڈیسک: اسرائیل کی جانب سے ایران پر دوبارہ حملے کے خدشے کے پیش نظر ایرانی فوج کو مکمل ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس معاملے میں اسرائیل کے ساتھ کھڑے دکھائی دیتے ہیں، جبکہ نیتن یاہو اور ٹرمپ کی ملاقات ایک پہلے سے طے شدہ چال ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایران نے تمام ممکنہ خطرات کے خلاف جامع تیاری مکمل کرلی ہے۔ ایرانی فوج کے ترجمان نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے دوبارہ حملہ کیا تو ایران کی جوابی کارروائی پہلے سے کہیں زیادہ سخت ہوگی۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر جنرل یحییٰ رحیم صفوی نے کہا ہے کہ ایران نے ہر ممکنہ صورتحال کے لیے مکمل تیاری کر رکھی ہے، اور ہزاروں میزائل و ڈرون خفیہ مقامات پر دفاع کے لیے موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے ساتھ پچھلی جنگ میں ایران کی قدس فورس، نیوی اور فوج کو مکمل طور پر استعمال نہیں کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 13 جون کو ایران کے خلاف حملوں کا آغاز کیا تھا، جس میں اعلیٰ ایرانی فوجی افسران اور جوہری سائنسدانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس 12 روزہ جنگ میں ایک ہزار سے زائد ایرانی شہری شہید ہوئے، جبکہ ایران کے جوابی میزائل حملوں میں اسرائیل میں 28 افراد ہلاک ہوئے۔
اس دوران امریکا نے بھی ایران کے فردو، اصفہان اور نطنز میں واقع جوہری تنصیبات پر فضائی حملے کیے، جنہیں مکمل طور پر تباہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان 24 جون کو جنگ بندی عمل میں آئی۔