اسلام آباد/ مانیٹرنگ ڈیسک: آڈٹ حکام کے مطابق، این ڈی ایم اے نے ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کی جانب سے دی گئی 30 لاکھ ڈالر کی مالی امداد ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین پر خرچ کر دی، حالانکہ یہ فنڈز پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لیے مخصوص تھے۔
یہ معاملہ جنید اکبر کی زیرصدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (PAC) کے اجلاس میں زیر بحث آیا، جہاں 2023-24 کی این ڈی ایم اے آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ گرانٹ سے خریدے گئے خیمے اور کمبل ترکیہ اور شام بھیج دیے گئے۔ اس انکشاف پر پی اے سی اراکین نے این ڈی ایم اے کی کارکردگی پر سخت سوالات اٹھائے۔
کمیٹی کے رکن ثناء اللہ مستی خیل اور عمر ایوب نے اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان غیر ضروری طور پر خیرات بانٹنے میں لگا ہے، جبکہ دیگر ممالک ایسی مالی بے ضابطگیوں کو کرپشن قرار دیتے ہیں۔ عمر ایوب نے کہا کہ پاکستان بیرونی گرانٹس پر سروس چارجز بھی ادا کرتا ہے، اس لیے اقتصادی امور ڈویژن کو بلا کر معاہدے کی خلاف ورزی کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔
آڈٹ حکام کے مطابق، ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کو اس معاملے پر وضاحت طلب کرنے کے لیے خط لکھا ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اس معاملے پر تفصیلی رپورٹ ایک ماہ میں پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔