لاہور/ مانیٹرنگ ڈیسک: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو ہوم اور اوے سیریز کے دوران کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر جرمانوں کا سامنا کرنا پڑا، جن کی مجموعی رقم 30 لاکھ روپے سے زائد رہی۔ ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ جرمانہ عامر جمال پر عائد کیا گیا۔
انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز سے لے کر جنوبی افریقا کے خلاف میچز تک مختلف کھلاڑیوں کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سزا دی گئی۔ عامر جمال کو انگلینڈ کے خلاف سیریز کے دوران انٹرویو میں ایک ایسی ٹوپی پہننے پر تقریباً 13 لاکھ روپے جرمانہ ہوا، جس پر سیاسی نعرہ درج تھا۔ اسی طرح آسٹریلیا میں سیریز کے دوران تین کھلاڑیوں کو ہوٹل تاخیر سے لوٹنے پر پانچ، پانچ لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا، جبکہ جنوبی افریقا میں چار کرکٹرز کرفیو کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے۔ ان میں سلمان علی آغا، عبداللہ شفیق، صائم ایوب اور عباس آفریدی شامل ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا مؤقف ہے کہ انضباطی معاملات تنظیم کا داخلی مسئلہ ہیں، اور عالمی روایات کے مطابق ایسے معاملات کو عام نہیں کیا جاتا تاکہ کھلاڑیوں کی ساکھ متاثر نہ ہو۔ اسی وجہ سے پی سی بی اس حوالے سے کسی قسم کا تبصرہ نہیں کرتا۔