کندھ کوٹ/ مانیٹرنگ ڈیسک : بھنگوار اور بھٹو برادری کے درمیان خونریز تصادم، 4 افراد جاں بحق، متعدد زخمیبڈانی شہر میں فائرنگ کے تبادلے سے خوف و ہراس، دونوں گروپوںکے درمیان کشیدگی برقرار، مزید جانی نقصان کا خدشہ
کندھ کوٹ کے علاقے میں بھنگوار اور بھٹو برادری کے درمیان شدید فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد جان کی بازی ہار گئے، جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ بڈانی ایٹ میانی تھانے کی حدود میں پیش آیا، جہاں مرنے والوں میں دونوں برادریوں کے دو، دو افراد شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق دونوں گروپوں کے درمیان مسلح جھڑپ اب بھی جاری ہے اور فریقین مورچہ بند ہوچکے ہیں، جس کے باعث بڈانی شہر مکمل طور پر بند ہے اور شہری خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جھڑپ مزید شدت اختیار کر سکتی ہے، جس سے مزید جانی نقصان ہو سکتا ہے۔
یہ تصادم گزشتہ روز ایک گدھا گاڑی کے تنازع پر شروع ہوا تھا، جب کہ علاقے میں قانون کی گرفت کمزور ہونے کے باعث مسلح افراد کھلے عام اسلحہ لے کر گھوم رہے ہیں۔
ادھر، سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی کشمور سے ابتدائی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امن و امان کی صورتحال کو بگاڑنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ملزمان کو کسی قسم کی رعایت نہ دی جائے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ فساد پھیلانے والے عناصر کے خلاف فوری اقدامات کیے جائیں اور شہر میں پولیس گشت کو مزید بڑھ
ایا جائے۔
: بھنگوار اور بھٹو برادری کے درمیان خونریز تصادم، 4 افراد جاں بحق، متعدد زخمیبڈانی شہر میں فائرنگ کے تبادلے سے خوف و ہراس، دونوں گروپوں کے درمیان کشیدگی برقرار، مزید جانی نقصان کا خدشہ
کندھ کوٹ کے علاقے میں بھنگوار اور بھٹو برادری کے درمیان شدید فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد جان کی بازی ہار گئے، جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ بڈانی ایٹ میانی تھانے کی حدود میں پیش آیا، جہاں مرنے والوں میں دونوں برادریوں کے دو، دو افراد شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق دونوں گروپوں کے درمیان مسلح جھڑپ اب بھی جاری ہے اور فریقین مورچہ بند ہوچکے ہیں، جس کے باعث بڈانی شہر مکمل طور پر بند ہے اور شہری خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جھڑپ مزید شدت اختیار کر سکتی ہے، جس سے مزید جانی نقصان ہو سکتا ہے۔
یہ تصادم گزشتہ روز ایک گدھا گاڑی کے تنازع پر شروع ہوا تھا، جب کہ علاقے میں قانون کی گرفت کمزور ہونے کے باعث مسلح افراد کھلے عام اسلحہ لے کر گھوم رہے ہیں۔
ادھر، سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی کشمور سے ابتدائی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امن و امان کی صورتحال کو بگاڑنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ملزمان کو کسی قسم کی رعایت نہ دی جائے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ فساد پھیلانے والے عناصر کے خلاف فوری اقدامات کیے جائیں اور شہر میں پولیس گشت کو مزید بڑھایا جائے۔