نئی دہلی (ویب ڈیسک) – بھارتی ریاست ہریانہ میں ایک شخص نے اپنی بیوی اور کرایہ دار کے مبینہ تعلقات کا علم ہونے پر دوستوں کی مدد سے کرایہ دار کو اغوا کرکے کھیت میں سات فٹ گہرے گڑھے میں زندہ دفن کر دیا۔
یہ واقعہ گزشتہ سال دسمبر میں پیش آیا، لیکن مقتول کی لاش رواں ہفتے پیر کے روز برآمد کی گئی۔ پولیس کے مطابق، روہتک کے رہائشی ہردیپ کو شبہ تھا کہ ان کے کرایہ دار، جو بابا مست ناتھ یونیورسٹی میں یوگا ٹیچر تھے، ان کی اہلیہ سے ناجائز تعلقات رکھتے ہیں۔ اس شبہے کے بعد، ہردیپ نے مزدوروں کو پیسے دے کر ایک کھیت میں سات فٹ گہرا گڑھا کھدوایا اور انہیں یقین دلایا کہ یہ کنویں کے لیے کھودا جا رہا ہے۔
24 دسمبر کو، ہردیپ نے اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ مل کر کرایہ دار جگدیپ کو اس وقت اغوا کر لیا جب وہ کام سے واپس آ رہے تھے۔ انہوں نے جگدیپ کے ہاتھ پاؤں باندھ کر پہلے اسے تشدد کا نشانہ بنایا، پھر منہ پر کپڑا باندھ کر اسے کھیت میں لے گئے اور پہلے سے کھودے گئے گڑھے میں پھینک کر کیچڑ سے ڈھانپ دیا۔
تقریباً 10 دن بعد، 3 جنوری 2025 کو شیوا جی پولیس اسٹیشن میں مقتول کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی گئی۔ پولیس نے تحقیقات کے دوران جگدیپ کے فون ریکارڈ کا جائزہ لیا، جس سے ہردیپ اور اس کے ایک ساتھی پر شبہ گہرا ہو گیا، جس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ دورانِ تفتیش، دونوں نے جرم کا اعتراف کر لیا اور قتل کی تمام تفصیلات پولیس کو فراہم کر دیں۔
قتل کے تین ماہ بعد، 24 مارچ کو پولیس نے مقتول کی لاش کھیت سے برآمد کر لی۔ کرائم انویسٹی گیشن یونٹ کے انچارج کلدیپ سنگھ کے مطابق، اس معاملے میں مزید ملزمان بھی شامل ہیں، جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

