بھارتی کرکٹر طلاق کے بعد اپنی اہلیہ کو کتنی رقم دینے کے لیے تیار ہو گئے

ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی کرکٹر یوزویندر چاہل اور ان کی اہلیہ دھناشری ورما کی طلاق کے معاملے میں ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ ممبئی ہائی کورٹ نے فیملی کورٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ 20 مارچ تک طلاق کی درخواست پر فیصلہ سنائے، کیونکہ چاہل کو 22 مارچ سے شروع ہونے والے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2025 میں شرکت کرنی ہے۔



بار اینڈ بینچ کے مطابق، یوزویندر چاہل اور دھناشری ورما نے دسمبر 2020 میں شادی کی تھی، لیکن جون 2022 سے دونوں علیحدہ رہ رہے ہیں۔ فروری 2025 میں، انہوں نے باندرا فیملی کورٹ میں طلاق کے لیے درخواست دائر کی اور کولنگ پیریڈ کو ختم کرنے کی بھی اپیل کی۔ بھارتی قانون کے تحت، باہمی رضامندی سے طلاق کی درخواست پر کم از کم چھ ماہ کے بعد ہی غور کیا جا سکتا ہے، تاکہ جوڑے کو صلح کا موقع مل سکے۔ تاہم، چونکہ دونوں پہلے ہی دو سال سے زائد عرصہ سے علیحدہ ہیں، ممبئی ہائی کورٹ نے اس شق کو ضروری نہیں سمجھا۔

یہ معاملہ اس وقت پیچیدہ ہو گیا جب 20 فروری کو عدالت نے کولنگ پیریڈ ختم کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ معاہدے کی شرائط پر مکمل عمل نہیں ہوا تھا۔ معاہدے کے تحت، یوزویندر چاہل نے دھناشری ورما کو 4 کروڑ 75 لاکھ روپے بطور نان معقول رقم دینے پر رضامندی ظاہر کی تھی، لیکن تاحال صرف 2 کروڑ 37 لاکھ 55 ہزار روپے ادا کیے ہیں۔ باقی رقم کی عدم ادائیگی کو عدالت نے معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا، جس کی بنیاد پر کولنگ پیریڈ ختم کرنے کی درخواست مسترد کر دی گئی۔

فیملی کونسلر کی رپورٹ میں بھی عدم تعمیل کا ذکر کیا گیا، جس کے بعد عدالت نے معاملے پر فوری فیصلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ چونکہ دونوں پہلے ہی کافی عرصے سے الگ ہیں، اس لیے طلاق کا عمل مکمل کرنے میں مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔ فیملی کورٹ کو 20 مارچ تک فیصلہ سنانے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ یوزویندر چاہل آئی پی ایل میں بغیر کسی قانونی الجھن کے شرکت کر سکیں۔