پاکستان کو کئی بار عالمی چیمپیئن بنوانے والا کھلاڑی دماغی مرض کا شکار ہو کر بالکل تنہا رہ گیا

 پشاور/ مانیٹرنگ ڈیسک: ماضی میں پاکستان نے کرکٹ کے علاوہ بھی کئی کھیلوں میں عالمی افق پر اپنا سکہ جمائے رکھا ۔ ان کھیلوں میں ہاکی ، سنوکر، ریسلنگ جیسے کھیل شامل تھے۔ لیکن ایک کھیل ایسا بھی تھا جس میں پاکستان اپنا ثانی نہیں رکھتا تھا یہ کھیل سکواش تھا۔ اگرچہ اس وقت بھی کئی پاکستانی کھلاڑی اس کھیل میں عالمی سطح پر کامیابیاں حاصل کر رہے ہیں تاہم جو اجارہ داری اسی اور نوے کی دہائی میں پاکستانی کھلاڑیوں کے پاس تھی  اب وہ پوزیشن نہیں رہی۔اس کھیل کے دو بڑے ناموں کو پوری دنیا آج بھی یاد کرتی ہے جو جہانگیر خان اور جان شیر خان کے ہیں ۔ دونوں کھلاڑیوں نے کئی ورلڈ اوپن اور برٹش اوپن اعزاز اپنے نام کیے۔



جہانگیر خان تاحال پاکستان سکواش فیڈریشن کے صدر ہیں لیکن جان شیر خان سے شہرت اور کامیابی ایسی روٹھی کہ وہ نہ صرف گمنامی کے اندھے کنوئیں میں چلے گئے بلکہ ایک خطرناک دماغی مرض پارکنسن میں مبتلا ہو کر سماجی طور پر بھی مکمل تنہائی کا شکار ہو چکے ہیں ۔ اس بیماری میں دماغی قوت مدافعت پیدا کرنے والے خلیوں کی افزائش کا عمل رک جاتا ہے اور انسان سنگین دماغی اور اعصابی عدم توازن کا شکار ہو جاتا ہے۔۔یہی۔معاملہ جان شیر خان کو بھی درپیش ہے۔ جس کا نتیجہ یہ ہے کہ  ماضی کے ہینڈ سم ، جاذب نظر اور اخبارات اور ٹی وی کی زینت بننے والے جان شیر خان سے لوگوں نے ملنا جلنا اور ان سے باتیں کرنا بھی ترک کر دیا ہے