فحاشی کے اڈے سے پکڑے گئے تمام افراد رہا، دو پولیس اہلکار معطل

  قصور / مانیٹرنگ ڈیسک: پنجاب کے ضلع قصور میں ایک فارم ہاؤس پر چھاپے کے دوران مبینہ فحش رقص، لاؤڈ اسپیکر کے استعمال اور منشیات کے الزامات میں گرفتار 25 خواتین اور 30 مردوں کے کیس کو عدالت نے مسترد کر دیا، جس کے بعد ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) نے تھانہ مصطفی آباد کے دو اہلکاروں کو معطل کر دیا۔



ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق، پولیس کو اس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب مقامی عدالت نے تمام گرفتار افراد کو رہا کرتے ہوئے ان پر دائر مقدمہ خارج کر دیا۔ پولیس نے جمعہ کی شب پکی حویلی گاؤں کے قریب واقع فارم ہاؤس پر چھاپہ مارا تھا، جہاں مبینہ طور پر ایک ڈانس پارٹی جاری تھی۔

  فیصل آباد میں 8 افراد کا 15 سالہ گھریلو ملازمہ سے گینگ ریپ


اس کارروائی کے نتیجے میں 55 افراد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف سب انسپکٹر محمد صادق کی مدعیت میں مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، جن میں امتناع آرڈر 1979 کی دفعات 3 اور 4، شیشہ نوشی کی روک تھام کے قانون 2014 کی دفعہ 6 (اے)، پنجاب ساؤنڈ سسٹم ریگولیشن ایکٹ 2015 اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 292 اور 293 شامل تھیں۔ پولیس نے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے انہیں عدالت میں پیش کیا، تاہم مجسٹریٹ نے ثبوت ناکافی قرار دے کر مقدمہ ختم کرتے ہوئے سب کو رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔