بھارت نے قیدی پاکستانیوں اور کشمیریوں کو قتل کرنا شروع کردیا

 اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بھارت نے جیلوں میں قید پاکستانی ماہی گیروں اور چرواہوں کو ماورائے عدالت قتل کرنا شروع کر دیا ہے۔



ان کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جعلی مقابلوں کی آڑ میں شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے، بانڈی پورہ اور اڑی سیکٹرز میں کئی افراد کو شہید کیا گیا ہے۔ عطا تارڑ کے مطابق بانڈی پورہ میں الطاف لالی کو اس کے گھر سے اغوا کر کے قتل کیا گیا جبکہ اڑی سیکٹر میں محمد فاروق اور محمد دین کو بھی شہید کیا گیا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ بھارت کشمیری عوام کو ان کے گھروں اور جیلوں سے نکال کر جعلی جھڑپوں میں مار رہا ہے۔ پہلگام حملے پر درج کی گئی فوری ایف آئی آر کو انہوں نے بھارتی بوکھلاہٹ کی علامت قرار دیا اور سوال اٹھایا کہ واقعے کے صرف 10 منٹ بعد ہی ایف آئی آر کیسے درج ہوگئی؟

عطا تارڑ نے کہا کہ بھارت کا حقیقی چہرہ دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا ہے اور اگر بھارت نے کسی بھی جارحیت کی کوشش کی تو پاکستان بھرپور جواب دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بیانیے کی جنگ میں پاکستان کو برتری حاصل ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ بھارت نے پلوامہ حملے کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی کوشش کی تھی اور اب پہلگام حملے کو بنیاد بنا کر سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کی سازش کر رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے آبی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا کیونکہ پانی اس کی زندگی کی لکیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت دہشت گردی کو بطور ہتھیار استعمال کر کے خود کو مظلوم ظاہر کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جب کہ پاکستان کے پاس بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔ آخر میں عطا تارڑ نے طنزیہ انداز میں یاد دہانی کرائی کہ بھارت اپنے اس پائلٹ کو بھی یاد رکھے جسے پاکستان نے چائے پلا کر باعزت طریقے سے واپس بھیجا تھا۔