واشنگٹن/ مانیٹرنگ ڈیسک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری تاریخی کشیدگی اور مسئلہ کشمیر کی حقیقت سے ناواقف نکلے، انہوں نے کشمیر کے تنازع کو ڈیڑھ ہزار سال پرانا قرار دے دیا۔
ائرفورس ون میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری تاریخی کشیدگی اور مسئلہ کشمیر کی حقیقت سے ناواقف نکلے، انہوں نے کشمیر کے تنازع کو ڈیڑھ ہزار سال پرانا قرار دے دیا۔
ائرفورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کشمیر میں حالیہ حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر ان کا کوئی پیغام ہے یا وہ دونوں ممالک کے رہنماؤں سے رابطہ کریں گے؟ اس پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ دونوں ملکوں کے لیڈروں کو جانتے ہیں، تاہم اس حوالے سے براہ راست رابطے پر انہوں نے کوئی واضح جواب نہ دیا۔
گفتگو کے دوران صدر ٹرمپ تاریخی حقائق میں الجھ گئے اور کہا کہ پاکستان اور بھارت کشمیر کے مسئلے پر تقریباً ایک ہزار سال یا اس سے بھی زیادہ عرصے سے لڑ رہے ہیں، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ مسئلہ کشمیر 1947 میں برصغیر کی تقسیم کے بعد سامنے آیا تھا۔ طیارے میں موجود کسی صحافی نے صدر ٹرمپ کی اس غلطی کی تصحیح نہیں کی۔
مزید بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے سرحدی کشیدگی پر تشویش کے سوال کا جواب دیتے ہوئے دوبارہ کہا کہ وہاں پندرہ سو سال سے تنازع جاری ہے، لیکن انہیں یقین ہے کہ دونوں ممالک کسی نہ کسی طرح مسئلے کا حل نکال لیں گے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں ہمیشہ تناؤ رہا ہے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 بھارتی سیاحوں کی ہلاکت کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تناؤ میں شدت آئی ہے، اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی جیسے اقدامات پر پاکستان نے بھی مؤثر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ سے گفتگو کے دوران صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کشمیر میں حالیہ حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر ان کا کوئی پیغام ہے یا وہ دونوں ممالک کے رہنماؤں سے رابطہ کریں گے؟ اس پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ دونوں ملکوں کے لیڈروں کو جانتے ہیں، تاہم اس حوالے سے براہ راست رابطے پر انہوں نے کوئی واضح جواب نہ دیا۔
گفتگو کے دوران صدر ٹرمپ تاریخی حقائق میں الجھ گئے اور کہا کہ پاکستان اور بھارت کشمیر کے مسئلے پر تقریباً ایک ہزار سال یا اس سے بھی زیادہ عرصے سے لڑ رہے ہیں، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ مسئلہ کشمیر 1947 میں برصغیر کی تقسیم کے بعد سامنے آیا تھا۔ طیارے میں موجود کسی صحافی نے صدر ٹرمپ کی اس غلطی کی تصحیح نہیں کی۔
مزید بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے سرحدی کشیدگی پر تشویش کے سوال کا جواب دیتے ہوئے دوبارہ کہا کہ وہاں پندرہ سو سال سے تنازع جاری ہے، لیکن انہیں یقین ہے کہ دونوں ممالک کسی نہ کسی طرح مسئلے کا حل نکال لیں گے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں ہمیشہ تناؤ رہا ہے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 بھارتی سیاحوں کی ہلاکت کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تناؤ میں شدت آئی ہے، اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی جیسے اقدامات پر پاکستان نے بھی مؤثر ردعمل ظاہر کیا ہے۔