نئی دہلی/ مانیٹرنگ ڈیسک: بھارتی رہنما یشونت سنہا کا پہلگام حملے پر بیان: پاکستان کو بری الذمہ قرار، حملہ انتخابی مفاد کے لیے کیا گیا
آل انڈیا ترنمول کانگریس کے سینئر رہنما یشونت سنہا نے پہلگام حملے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالنے سے انکار کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملہ بہار کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے کروایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح پلواما حملہ بھی انتخابات سے قبل ہوا تھا، جسے مودی نے انتخابی مہم میں بھرپور انداز میں استعمال کیا اور شہداء کے نام پر ووٹ مانگے۔
ادھر بھارتی پارلیمنٹ کی رکن ماہوا موئترا نے اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پروفیسر علی خان محمودآباد کو صرف مسلمان ہونے کی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب بی جے پی کا وجے شاہ، جس نے کرنل صوفیہ قریشی کو دہشت گردوں کی بہن کہا، آج بھی آزاد گھوم رہا ہے تو پروفیسر علی کے خلاف سخت کارروائی کیوں؟
ماہوا موئترا نے نشاندہی کی کہ وجے شاہ اور پروفیسر علی دونوں پر یکساں نوعیت کی ایف آئی آرز درج ہوئیں، مگر صرف اس لیے مختلف رویہ اپنایا جا رہا ہے کیونکہ ایک مسلمان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک تعلیم یافتہ اور معروف پروفیسر کے ساتھ یہ سلوک ہو سکتا ہے، تو ملک کے 20 کروڑ مسلمانوں کے حالات کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔
واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار پروفیسر علی خان محمودآباد کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے، تاہم عدالت نے انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی زیر تفتیش پوسٹس کے متعلق سوشل میڈیا یا کسی پلیٹ فارم پر اظہار خیال نہیں کریں گے۔

