,نئی دہلی/ مانیٹرنگ ڈیسک: مودی حکومت کی ناکام پالیسیوں پر بھارت کے اندر سے بھی تنقید کی آوازیں بلند ہونے لگیں۔
ایک بھارتی اخبار کے مضمون میں کہا گیا ہے کہ "آپریشن سندور" کے دوران بھارت کو کسی بھی قریبی ملک کی حمایت حاصل نہیں ہوئی، جبکہ یورپی یونین کے ساتھ تعلقات میں تناؤ نے بھارت کی سفارتی کمزوری کو بے نقاب کر دیا ہے۔ روس کی جانب سے سرد مہری نے بھی بھارتی خارجہ پالیسی کی محدودات واضح کر دی ہیں۔
مضمون کے مطابق، امریکی مداخلت کے بعد بھارتی قیادت الجھن اور انکار کی کیفیت میں مبتلا ہے، جبکہ "آپریشن سندور" کی بین الاقوامی سطح پر قانونی حیثیت پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
اخبار نے یہ بھی لکھا کہ بھارت کا حکمران طبقہ اب مکمل طور پر امریکی مفادات کے تابع ہو چکا ہے۔ پاکستان نے اپنی جوہری صلاحیت کا مؤثر انداز میں اظہار کیا ہے، اور "آپریشن سندور" جیسے اقدامات بار بار دہرانے سے کوئی مختلف نتیجہ برآمد نہیں ہوگا۔ اگر ایسی کارروائی دوبارہ کی گئی تو بھارت کو صرف 100 گھنٹوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مضمون میں خبردار کیا گیا ہے کہ بار بار کی عسکری مہم جوئی سے نہ صرف اس کی وقعت ختم ہو جائے گی بلکہ عوام کا اعتماد بھی قیادت سے اٹھ جائے گا۔ بھارتی حکومت کو چاہیے کہ وہ ہر کچھ عرصے بعد نئی فوجی حکمت عملی کے خواب دیکھنا بند کرے، کیونکہ پاکستان ایک تجربہ کار ملک ہے جو بہت جلد کسی بھی جارحیت کا مؤثر جواب تیار کر لیتا ہے۔ آخر میں کہا گیا کہ بھارت کو اپنی ناکام قیادت پر نظرثانی کرتے ہوئے پاکستان کی دفاعی صلاحیت کا سنجیدہ ادراک کرنا ہوگا۔