لندن / مانیٹرنگ ڈیسک: ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل میچ اب فیصلہ کن موڑ میں داخل ہو چکا ہے۔ اور جنوبی افریقہ کی ٹرافی جیتنے کے لیے پوزیشن مستحکم ہو گئی ہے۔ پروٹیز کو فائنل میچ جیتنے کے لیے 69 رنز درکار ہیں جبکہ اس کی ابھی آٹھ وکٹیں باقی ہیں ۔ کھیل کے تیسرے روز آسٹریلیا نے اپنی دوسری اننگز 144 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ پر شروع کی تو مچل سٹارک جنوبی افریقی باؤلر کے سامنے دیوار بن کر کھڑے رہے ۔جوش ہیزل ووڈ نے ان کا خوب ساتھ نبھایا اور 53 گیندوں پر 17 رنز کی دفاعی اننگز کھیل کر ٹیم کو سکور اگے بڑھانے میں مدد دی۔ مچل سٹارک نے 58 رنز کی شاندار اننگز کھیلی ۔آسٹریلوی ٹیم 207 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی ۔پہلی اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے والے رباڈا نے دوسری اننگز میں بھی چار کینگروز کا شکار کیا۔۔ اس طرح پہلی اننگز کے 74 رنز کے خسارے کی وجہ سے جنوبی افریقہ کو میچ جیتنے کے لیے 282 رنز کا ہدف ملا جو اب تک کے کھیل اور آسٹریلوی باؤلنگ لائن اپ کو دیکھ کر خاصا مشکل لگ رہا تھا۔ جنوبی افریقہ نے ہدفِ کے تعاقب میں باری کی شروعات کیں تو صرف 9 کے مجموعی اسکور پر ریکلٹن آؤٹ ہو گئے ۔ ملڈر 71 کے مجموعے پر 27 رنز بنا کر کور پر کیچ تھما بیٹھے۔ جس کے بعد کپتان باووما نے مارکرم کے ساتھ مل کر سانجھے داری بنائی ۔اور جنوبی افریقہ کو جیت کے ٹریک پر لا کھڑا کر دیا ۔
دونوں کھیل کے اختتام تک ناٹ آؤٹ رہے اور سکور دو وکٹ پر 213 رنز تک پہنچا دیا۔ مارکرم نے شاندار سنچری سکور کی جبکہ باووما نے نصف سنچری بنائی ۔ تیسرے روز جب کھیل ختم ہوا تو مارکرم 102 ناٹ آؤٹ جبکہ باووما 65 ناٹ آؤٹ پر کھیل رہے تھے۔ اگر جنوبی افریقہ میچ جیتنے میں کامیاب ہو گیا تو 1998 کے بعد یہ پہلا موقع ہو گا جب جنوبی افریقی ٹیم کسی آئی سی سی ایونٹ میں ٹرافی اپنے نام کرے گی۔۔ آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ اپنی نوعیت کا تیسرا ایونٹ ہے۔ پہلے ایونٹ میں نیوزی لینڈ جبکہ دوسرے ایونٹ میں آسٹریلیا نے کامیابی حاصل کی تھی ۔ دونوں مرتبہ فائنل میں بھارت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔