اسرائیل کا ایران پر شدید حملہ: اعلیٰ کمانڈر، جوہری سائنسدان اور فوجی قیادت ہلاک

تہران: اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایران کے خلاف فوجی اور جوہری تنصیبات پر بڑے پیمانے پر حملوں کی مہم شروع کی ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق، ان حملوں میں پاسداران انقلاب کے اعلیٰ کمانڈر حسین سلامی ہلاک ہو گئے ہیں۔

ایران کے سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی کارروائی میں دو سینئر جوہری سائنسدان بھی مارے گئے، جس کے نتیجے میں مشرقِ وسطیٰ مزید کشیدگی کا شکار ہو گیا ہے۔

مزید اطلاعات کے مطابق ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم (AEOI) کے سابق سربراہ فریدون عباسی بھی ان حملوں میں جان کی بازی ہار گئے۔ وہ اس سے قبل 2010 میں ایک قاتلانہ حملے میں بچ گئے تھے۔ حملے میں جان بحق ہونے والے دیگر افراد میں محمد مہدی تہرانچی بھی شامل ہیں، جو اسلامی آزاد یونیورسٹی تہران کے صدر اور جوہری پروگرام سے وابستہ سائنسدان تھے۔



ایرانی سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملے کے باعث ایران کے جوہری منصوبے سے منسلک کئی اہم فوجی اور سائنسدان ہلاک ہو چکے ہیں۔

جاں بحق افراد کی فہرست:

  • حسین سلامی – پاسداران انقلاب (IRGC) کے سربراہ
  • غلام علی راشد – خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹر کے کمانڈر
  • فریدون عباسی – سابق سربراہ ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم
  • محمد مہدی تہرانچی – اسلامی آزاد یونیورسٹی تہران کے صدر
  • محمد باقری – ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف

ایران کا سخت ردعمل: اسرائیل اور امریکہ کو سنگین نتائج کا سامنا ہوگا

ایرانی افواج کے ترجمان ابوالفضل شکرچی نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی اس کارروائی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور امریکہ و اسرائیل دونوں کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملے اسرائیل کی اصلیت کو بے نقاب کرتے ہیں اور وہ اپنے لیے ایک تلخ انجام تیار کر چکا ہے، جو اسے ضرور بھگتنا پڑے گا۔