آخر امریکہ نے وہ کام کر ہی ڈالا جس کا پوری دنیا کو ڈر تھا

 واشنگٹن:اسرائیلی میڈیا کے مطابق، امریکا نے خفیہ کارروائیوں کے لیے مشہور بی-2 اسٹیلتھ بمبار طیارے بحرالکاہل کی سمت روانہ کردیے ہیں، جن کا مقصد ایران کے زیرِ زمین جوہری مرکز "فردو" کو ممکنہ طور پر نشانہ بنانا ہو سکتا ہے۔ اسرائیلی اخبار "ہیرٹز" نے ایک اعلیٰ فوجی اہلکار کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ فردو کا جوہری مرکز پہلے ہی ممکنہ حملے کی فہرست میں شامل کیا جا چکا ہے اور کارروائی کی اجازت ملنے پر اس پر حملہ کیا جا سکتا ہے۔




ترک خبررساں ادارے انادولو کے مطابق، یہ بی-2 بمبار ریاست میسوری میں واقع وائٹ مین ایئرفورس بیس سے روانہ ہوئے اور مشرقی بحرالکاہل میں واقع امریکی جزیرے گوام کی جانب بڑھ رہے ہیں، جہاں امریکا کا ایک اسٹریٹجک بیس قائم ہے۔ یہ تاحال واضح نہیں ہے کہ یہ طیارے مزید آگے جا کر ڈیاگو گارشیا کے بیس تک پہنچیں گے یا نہیں، جو ایران سے تقریباً 3,500 کلومیٹر دور واقع ہے۔


رپورٹ میں اسرائیلی اخبار نے تین ممکنہ منظرناموں کی نشاندہی کی ہے:

پہلا، امریکا خود بڑے تباہ کن بموں جیسے ایم او اے بی (Massive Ordnance Air Blast) کا استعمال کرتے ہوئے کارروائی کرے۔ دوسرا، امریکا کی فراہم کردہ صلاحیتوں کی مدد سے اسرائیل یہ کارروائی کرے، تاہم یہ امکان فی الحال عملی نہیں سمجھا جا رہا۔ تیسرا، اسرائیل یکطرفہ فضائی حملہ کرے جس میں اسٹیلتھ طیاروں اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کا استعمال شامل ہو۔


رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ فردو، جو قم کے قریب ایک پہاڑی علاقے میں واقع ہے، ایران کی محفوظ ترین جوہری تنصیبات میں سے ایک ہے۔ یہ تنصیب زمین سے تقریباً 80 سے 90 میٹر نیچے واقع ہے، جس کی وجہ سے دفاعی ماہرین اس پر مکمل تباہی کے حوالے سے شکوک و شبہات کا اظہار کرتے رہے ہیں، حتیٰ کہ امریکا کے سب سے طاقتور روایتی بم بھی اس کو مکمل طور پر نیست و نابود کرنے میں ناکام رہ سکتے ہیں۔


قبل ازیں اسرائیلی اخبار "ماریو" نے انکشاف کیا تھا کہ اسرائیلی حکام واشنگٹن کی منظوری کے بغیر بھی فردو پر حملے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔

یاد رہے کہ مشرق وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی 13 جون کو اس وقت شدت اختیار کر گئی جب اسرائیل نے ایران پر اچانک حملے کیے جن میں ایرانی فوجی اڈے اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ جواباً ایران نے بھی اسرائیل پر بھرپور حملے کیے۔


اسرائیل کا کہنا ہے کہ ان ایرانی جوابی حملوں میں اب تک 25 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں، جبکہ ایران کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 430 افراد شہید اور 3,500 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔