وفاقی حکومت نے پنشن لینے والوں کو بری خبر سنا دی

 اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بجٹ 2025-26 میں پنشن نظام میں اہم اصلاحات متعارف کرا دی ہیں۔وفاقی وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر میں بتایا کہ ماضی میں پنشن اسکیم میں مختلف ایگزیکٹو احکامات کے تحت تبدیلیاں کی جاتی رہیں، جس کے باعث قومی خزانے پر غیر ضروری مالی بوجھ پڑا۔ اس صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے حکومت نے پنشن نظام کو ازسرنو ترتیب دیا ہے تاکہ مستقبل میں مالی دباؤ میں کمی لائی جا سکے۔



وزیر خزانہ کے مطابق نئی اصلاحات کے تحت قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی حوصلہ شکنی کی جائے گی اور پنشن میں سالانہ اضافہ کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) کے ساتھ مشروط ہوگا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ شریک حیات کی وفات کی صورت میں فیملی پنشن کی مدت اب زیادہ سے زیادہ 10 سال تک محدود کر دی گئی ہے۔ اسی طرح ایک سے زائد پنشن لینے کی اجازت بھی ختم کر دی گئی ہے، اور اگر کوئی ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت کرے تو اُسے پنشن یا تنخواہ میں سے صرف ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد جبکہ پنشن میں سات فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا ہے ۔