اداکارہ عائشہ خان کے حوالے سے دل دہلا دینے والے انکشافات

 کراچی / مانیٹرنگ ڈیسک: پاکستان کی سینئر ڈرامہ آرٹسٹ عائشہ خان کے انتقال کی خبر گزشتہ روز میڈیا پر آئی۔ 77 سالہ اداکارہ اپنے فلیٹ پر مردہ پائی گئیں ۔ تاہم کچھ ذرائع نے ان کی موت اور اس سے پہلے کے کچھ سالوں کے بارے میں انتہائی افسوسناک دعوے کیے ہیں ۔ ان کے کچھ انتہائی قریبی جانے گئے حلقوں نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا ہے کہ سینئیر اداکارہ ایک بڑی جاگیر کی مالک تھیں ۔ اور جب تک جاگیر کی ملکیت ان کے پاس رہی ان کے ہاں ان کے بچوں کا آنا جانا رہا۔ بتاہا گیا ہے کہ اداکارہ نے اپنی زندگی میں ہی اپنی جائیداد اپنے بچوں کے نام کر دی اور پھر کراچی کے ایک فلیٹ میں تنہائی کی زندگی گزارتی اور اپنے بچوں کو  دیکھنا تو دور کی بات ان کی آواز تک سننے کو ترستی رہیں ۔ آس پڑوس کے لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اداکارہ کئی کئی بار اپنے بچوں کے نمبروں پر فون کرکے بات کرنے کی کوشش کرتیں ۔اول تو فون کوئی نہ اٹھاتا۔ اور اگر اٹھاتا تو یہ کہہ کر ٹال دیتا کہ تھوڑی دیر میں کال بیک کرتے ہیں ۔ 



اداکارہ جب صاحب ثروت تھیں تو نہ صرف غریبوں کی مدد کرتیں بلکہ کئی جانے انجانے لوگوں کے بچوں کی سکول کی فیسیں تک ادا کرتی رہیں لیکن جب وہ سب کچھ اپنی اولاد کو دے بیٹھیں تو کوئی حال تک پوچھنے نہ آتا۔ ایک ہولناک انکشاف یہ بھی ہوا ہے کہ ان کے انتقال کو کئی روز گزر گئے تھے۔ شاید ایک ہفتے سے بھی زیادہ وقت گزر گیا تھا جس کے بعد پولیس نے فلیٹ میں اکر ان کی لاش برآمد کی۔ بتاہا گیا ہے کہ بیرون ملک مقیم ان کا بیٹا والدہ کے انتقال کی خبر سن کر کراچی کے لیے روانہ ہو چکا ہے ۔ عائشہ خان خالدہ ریاست کی بہن تھیں اور انھوں نے زرفشاں، عروسہ، فیملی 93 اور کئی دوسرے مشہور ڈراموں میں اداکاری کی     تھی۔۔